مضامین

غزوۃ الا حزاب میں قضا ہونے والی نمازیں

غزوۃ الا حزاب میں قضا ہونے والی نمازیں

حضرت جابر بن عبداللہ (رض) بیان کرتے ہیں کہ جنگ خندق کے دن سورج غروب ہونے کے عبد حضرت عمر بن الخطاب (رض) آئے اور کفار قریش کو براکہنے لگے ‘ اور کہا یا رسول اللہ ! میں نے ابھی تک عصر کی نماز نہیں پڑھی ہے اور سورج غروب ہوگیا ہے ‘ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا میں نے بھی ابھی تک عصر کی نماز نہیں پڑھی ‘ پھر ہم بطحان (مدینہ کی ایک وادی) میں کھڑے ہوئے ‘ پھر ہم نے نماز کے لیے وضو کیا اور آپ نے وضو کیا ‘ پھر آپ نے سورج غروب ہونے کے بعد عصر کی نماز پڑھائی اور پھر اس کے بعد مغرب کی نماز پڑھائی۔غزوۃ الا حزاب میں قضا ہونے والی نمازیں

(صحیح البخاری رقم الحدیث : ٥٩٦‘ صحیح مسلم رقم الحدیث : ٦٣١‘ سنن الترمذی رقم الحدیث : ١٨٠)

غزوۃ الا حزاب میں قضا ہونے والی نمازیں

حضرت علی (رض) بیان کرتے ہیں کہ غزوۃ الاحزاب کے دن رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ ان کے گھروں اور ان کی قبروں کو آگ سے بھر دے ‘ جس طرح نہوں نے صلوۃ وسطیٰ سے ہمیں (جنگ میں) مشغول رکھا ‘ حتی کہ سورج غروب ہوگیا۔غزوۃ الا حزاب میں قضا ہونے والی نمازیں

(صحیح البخاری رقم الحدیث : ٢٩٣١‘ صحیح مسلم رقم الحدیث : ٦٢٧‘ سنن ابودائود رقم الحدیث : ٤٠٩‘ سنن الترمذی رقم الحدیث : ٢٩٨٤‘ سنن النسائی رقم الحدیث : ٤٧٣۔ ٤٧٢)

حضرت عبد اللہ بن مسعود (رض) بیان کرتے ہیں کہ جنگ خندق کے دن مشرکین نے ہمیں چار نمازوں (کو پڑھنے) سے مشغول رکھا حتیٰ کہ رات کا اتنا حصہ گزر گیا جتنا اللہ نے چاہا ‘ پھر آپ نے حضرت بلال (رض) کو اذان دینے کا حکم دیا ‘ انہوں نے اذان دی ‘ پھر اقامت کہی ‘ پس آپ نے نماز مغرب پڑھائی پھر اقامت کہی تو آپ نے نماز عشاء پڑھائی۔غزوۃ الا حزاب میں قضا ہونے والی نمازیں

(سنن الترمذی رقم الحدیث : ١٧٩‘ مصنف ابن ابی شیبہ ج ٤ ص ٤٢٢۔ ٢٧٢۔ ٧٠‘ ج ١٤ ص ٢٧٢‘ مسند احمد ج ١ ص ٤٢٣۔ ٣٧٥‘ سنن النسائی رقم الحدیث : ٦٢١‘ السنن الکبری للنسائی رقم الحدیث : ١٥٤٢۔ ١٥٠٦‘ السنن الکبری للبیھقی ج ١ ص ٤٠٣‘ مسند ابو یعلیٰ رقم الحدیث : ٢٦٢٨‘ المعجم الاوسط رقم الحدیث : ١٢٣٠)

حضرت ابو سعید خدری (رض) بیان کرتے ہیں کہ غزوہ خندق کے دن مشرکین نے ہمیں ظہر کی نماز پڑھنے سے مشغول رکھا ‘ حتی کہ سورج غروب ہوگیا اور یہ حالت جنگ میں ادائیگی نماز کے طریقہ کے نازل ہونے سے پہلے کا واقعہ ہے ‘ اس کے بعد اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی کفی اللہ المؤمنین القتال (الاحزاب : ٢٥) ” اللہ خود ہی مومنین سے قتال میں کا فی ہوگیا “۔غزوۃ الا حزاب میں قضا ہونے والی نمازیں

پھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت بلال (رض) کو اقامت کہنے کا حکمدیا ‘ انہوں نے ظہر کی اقامت کہی پھر آپ نے ظہر کی نماز پڑھائی جیسا کہ آپ ظہر کے وقت میں نماز پڑھاتے تھے ‘ پھر انہوں نے عصر کی اقامت کہی تو آپ نے عصر کی نماز پڑھائی جیسا کہ آپ عصر کی نماز اس کے وقت میں پڑھاتے تھے ‘ پھر انہوں نے مغرب کی اقامت کہی تو آپ نے مغرب کی نماز پڑھائی جیسا کہ آپ مغرب کے وقت میں اس کی نماز پڑھاتے تھے۔غزوۃ الا حزاب میں قضا ہونے والی نمازیں

(سنن النسائی رقم الحدیث : ٦٦٠ )

علامہ ابن ھمام نے لکھا ہے کہ درحقیقت جنگ الاحزاب میں صرف تین نمازیں قضاء ہوئی تھیں ‘ ظہر ‘ عصر اور مغرب ‘ اور عشاء کی نماز اپنے وقت میں ادا پڑھی گئی تھی لیکن چونکہ اس دن عشاء کی نماز اپنے معروف وقت سے کافی دیر بعد پڑھی گئی تھی اس لیے اس کو بھی قضا ہونے والی نمازوں میں شامل کرلیا گیا۔غزوۃ الا حزاب میں قضا ہونے والی نمازیں

(فتح القدیر ج ١ ص ٨ ٥٠‘ مطبوعہ دارالکتب العلمیہ بیروت ‘ ١٤١٥ ھ)

غزوۃ الا حزاب میں قضا ہونے والی نمازیں


ماخوذ از کتاب: ۔

تبیان القران از غلام رسول سعیدی

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

یہ بھی پڑھیں:
Close
Back to top button