مضامین

سورة الاحزاب کا مختصر تعارف اور زمانہ نزول

بسم اللہ الرحمن الرحیم

سورة الاحزاب کا مختصر تعارف اور زمانہ نزول

نحمدہ ونصلی ونسلم علی رسولہ الکریم

سورة الاحزاب کا مختصر تعارف اور زمانہ نزول

سورة الاحزاب کا نام

اس سورت کا نام الاحزاب ہے ۔سورة الاحزاب مدنی ہے۔ اس میں تہتر آیتیں ‘ نورکوع ہیں ۔ احادیث ‘ کتب تفسیر اور آثار میں غزوہ خندق کو الاحزاب سے تعبیر کیا گیا ہے ‘ حزب کا معنی جماعت ہے اور الاحزاب حزب کی جمع ہے ‘ مشرکین مکہ ‘ یہودی اور منافقین کی تمام جماعتیں متحد اور متفق ہو کر مدینہ منورہ پر حملہ آور ہوئی تھیں اور نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور مسلمانوں نے مدینہ کے اطراف میں خندق کھود کر مدینہ کا دفاع کیا تھا اس وجہ سے اس غزوہ کو غزوہ خندق بھی کہا جاتا ہے ‘ اس سورت میں چونکہ غزوۃ الاحزاب کے متعلق آیات نازل ہوئی ہیں اس وجہ سے اس سورت کا نام الاحزاب ہے ‘ قرآن مجید کی حسب ذیل آیت میں الاحزاب کا ذکر ہے :۔سورة الاحزاب کا مختصر تعارف اور زمانہ نزول

یحسبون الاحزاب لم یذھبوا ج وان یات الاحزاب یودوا لو انھم بادون فی الاعراب یسالون عن انبآ ئکم ط ولوکانوا فیکم ما قتلوا الاقلیل

(الاحزاب : ٢٠ )

منافقین یہ گمان کررہے ہیں کہ کفار کی حملہ آور جماعتیں ابھی (واپس) نہیں گئیں ‘ اور اگر وہ حملہ آور جماعتیں (دوبارہ) آجائیں تو وہ (منافقین) یہ خواہش کریں گے کہ کاش وہ صحرا میں بادیہ نشینوں کیساتھ ہوتے اور (لوگوں سے) تمہاری خبریں دریافت کرتے رہتے ‘ اور اگر وہ تم میں موجود ہوتے (تب بھی) بہت کم قتال کرتے۔سورة الاحزاب کا مختصر تعارف اور زمانہ نزول

 (الاحزاب : ٢٠ )

اس آیت میں منافقین کی بزدلی اور کم ہمتی بیان فرمائی ہے کہ ان کا حال یہ ہے کہ اگرچہ حملہ آور جماعتیں واپس جاچکی ہیں لیکن منافقین یہ گمان کررہے ہیں کہ حملہ آور فوجیں ابھی تک ان کے سروں پر موجود ہیں ‘ اور اگر وہ حملہ آور دوبارہ آجائیں تب بھی ان منافقوں کی خواہش یہ ہوگی کہ وہ کسی جنگل میں ہوں ‘ میدان کار زار میں نہ ہوں اور لوگوں سے معلوم کرتے رہیں کہ انجام کار تم اس غزوہ میں کامیاب رہے ہو یا نام !۔سورة الاحزاب کا مختصر تعارف اور زمانہ نزول

سورة الاحزاب کا زمانہ نزول

سورة الاحزاب بالاتفاق مدنی ہے ‘ البتہ حسب ذیل آیت مکہ میں نازل ہوئی ہے :۔

وماکان لمؤمن ولا مؤمنۃ اذا قضی اللہ و رسولہ امرا ان یکون لھم الخیرۃ من امرھم۔ (الاحزاب : ٣٦)۔

جب اللہ اور اس کا رسول کسی کام کا فیصلہ کردیں تو اس کام کے متعلق کسی مومن مرد اور مومنہ عورت کا کوئی اختیار باقی نہیں رہتا۔ (الاحزاب : ٣٦)۔

یہ آیت حضرت زید بن حارثہ کے حضرت زینب بنت حجش (رض) سے نکاح کے متعلق نازل ہوئی ہے یہ نکاح مکہ مکرمہ میں ہوا تھا ‘ اس لیے یہ آیت مکہ میں نازل ہوئی ہے ‘ اور سورة الاحزاب کی باقی آیتیں مدینہ منورہ میں نازل ہوئی ہیں۔سورة الاحزاب کا مختصر تعارف اور زمانہ نزول

سورة الاحزاب کی ٧٣ آیتیں ہیں یہ سورت الانفال کے بعد اور المائدہ سے پہلے نازل ہوئی ہے ‘ یہ سورت ٥ ہجری میں نازل ہوئی جب کنانہ اور غطفان وغیرہ کے دس ہزار افراد نے مدینہ منورہ کا محاصرہ کرلیا تھا اور ان کی پشت پر بنو قریظہ موجود تھے۔سورة الاحزاب کا مختصر تعارف اور زمانہ نزول

سورة الاحزاب کا مختصر تعارف اور زمانہ نزول

سورة الاحزاب کے مشمولات

۔(١) اس سورت کی اکثر آیتیں منافقین کے رد میں نازل ہوئی ہیں جو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ایذاء پہنچانے کے درپے رہتے تھے۔

۔(٢) کفار یہ سمجھتے تھے کہ جس کو منہ بولا بیٹا بنایا جائے وہ حقیقی بیٹا ہوجاتا ہے ‘ اور جب حضرت زید بن حارثہ (رض) کے طلاق دینے کے بعد رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت زینب بن حجش (رض) سے نکاح کرلیا تو انہوں نے یہ طعنہ دیا کہ (سیدنا) محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے بیٹے کی بیوی سے نکاح کرلیا پس ان کے رد میں یہ آیات نازل ہوئیں۔

۔(٣) اس میں غزوہ احزاب اور غزوہ بنو قریظہ کے متعلق آیات ہیں۔سورة الاحزاب کا مختصر تعارف اور زمانہ نزول

۔(٤) اس میں آداب معاشرت ‘ مثلا خواتین کے حجاب ‘ نکاح کے بعد ولیمہ اور نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی تعظیم کے متعلق ہدایات ہیں۔

۔(٥) اس میں متعدد احکام شرعیہ کا ذکر ہے : اللہ سے تقویٰ ‘ کفار اور منافقین کی اطاعت نہ کرنا ‘ اتباع وحی کا واجب ہونا ‘ ظہار کا حکم ‘ ہجرت اور دوستی کے حلف کی وجہ سے ایک دوسرے کا وارث نہ ہونا ‘ رحم اور رشتہداری کو وارث بنانے کی میراث قرار دینا ‘ ازواج مطہرات کا نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی امت کی مائیں ہونا ‘ مومنین کی جانوں پر ان سے زیادہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا متصرف ہونا ‘ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا خاتم النبین ہونا ‘ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر صلٰوۃ پڑھنا ‘ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا اپنی ازواج مطہرات کو طلاق کا اختیار دینا ‘ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی ازواج کا دگنا اجر ہونا ‘ اور بالفرض اگر وہ گناہ کریں تو دگنے عذاب کا استحقاق ‘ اللہ عزوجل اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی ایذاء رسانی کا حرام ہونا۔سورة الاحزاب کا مختصر تعارف اور زمانہ نزول

۔(٦) غزوۃ الاحزاب اور غزوہ بنو قریظہ کے ضمن میں یہودیوں کی عہد شکنی کا ذکر ‘ منافقوں کی سازشوں کو منکشف کرنا ‘ غزوہ خندق میں اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو جو نصیحت عطا فرمائی ہیں اس کی یاد دلانا ‘ مسلمانوں کے دشمنوں کی سازشوں کو آندھی بھیج کر اور فرشتے نازل کرکے ناکام کرنا۔سورة الاحزاب کا مختصر تعارف اور زمانہ نزول


ماخوذ از کتاب: ۔

تبیان القران از غلام رسول سعیدی

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Back to top button