ARTICLESاسلامی معلومات و واقعاتمضامین

امام اعظم ابوحنیفہ علیہ الرحمہ کا تابعی ہو نا

امام اعظم ابوحنیفہ  کا امتیازی وصف تابعی ہونا
    آئمہ اربعہ امام اعظم ابوحنیفہ علیہ الرحمہ ، امام مالک ، امام شافعی اور امام احمد بن حنبل رحمہم اللہ تعالیٰ میں سے امام اعظم ابوحنیفہ علیہ الرحمہ سب سے پہلے پیدا ہو ئے ہیں آپ کی سن ولادت ٨٠ہجری ہے جب کہ امام مالک کی ٩٥ ہجری ،امام شافعی کی ١٥٠ہجری اورامام احمد کی ولادت ٢٠٢ ہجری میں ہے ۔ امام اعظم ابوحنیفہ علیہ الرحمہ کو دیگر آئمہ اور محدثین پر ایک تنہا وصف کی وجہ سے فوقیت وامتیاز حاصل ہے ،وہ آپ کا تابعی ہو نا ہے۔

امام اعظم ابوحنیفہ علیہ الرحمہ کا لقب

    آپ کے علاوہ آئمہ میں سے کسی دوسری کو یہ وصف و مقام حاصل نہیں ،امام مالک کی تابعین سے ملاقات ثابت ہے اس لیے وہ تبع تابعین میں شامل ہیں اور باقی دو آئمہ امام شافعی اور امام حمد بن حنبل رحمہ اللہ تعالیٰ کی ملاقات تا بعین سے بھی نہیں۔ اس لیے وہ تبع تابعین میں بھی شامل نہیں ،ہاں ان کی اور امام بخاری ، اور امام ابو داؤد ، امام ترمذی اور امام ابن ماجہ کی ملاقات تبع تابعین سے ہے جبکہ امام مسلم اور امام نسائی کو یہ شرف حاصل نہیں ، چونکہ ان تمام آئمہ میں فقط امام اعظم ابوحنیفہ علیہ الرحمہ کو یہ مقام حاصل ہے کہ انہوں نے صحابہ کی زیارت کی ہے اور وہ تابعی ہیں اس لیے ان کو امام اعظم کا لقب دیا گیا ہے ۔

امام اعظم ابوحنیفہ علیہ الرحمہ کا تابعی ہو نا

:امام اعظم ابوحنیفہ علیہ الرحمہ  کا ایک واسطہ سے رسول اللہ ﷺ کا تلمذ

    مذکورہ آئمہ میں سے کو ئی دو واسطوں سے مثلاً امام مالک ، کو ئی تین واسطوں سے مثلاً امام شافعی امام احمد بن حنبل اور امام بخاری کو ئی چار واسطوں سے مثلاً امام نسائی کو رسو ل اللہ ﷺ کا تلمذ حاصل ہے ۔ان میں فقط ابو حنیفہ ہی ہیں جن کو ایک واسطہ سے بار گاہ رسالت ﷺ سے تلمذ حاصل ہے یہ ایک ایسی فضیلت ہے جس نے امام اعظم ابوحنیفہ علیہ الرحمہ کو اپنے معاصرین اور بعد میں آنے والے محدثین میں اسناد عالی کی حیثیت سے ممتاز کردیا ہے۔

ماخوذ از کتاب:   امام اعظم ابوحنیفہ علیہ الرحمہ کا تابعی ہو نا
مصنف :    بدر المصنفین شیخ الحدیث محقق العصر حضرت مولانا مفتی محمد خان قادری

(بانی ، جامعہ اسلامیہ لاہور)

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Back to top button